حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عید مباہلہ کے پر مسرت موقع پر تمام امت اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے حجت الاسلام و المسلمین مولانا سید غافر رضوی فلک چھولسی نے کہا: چوبیس ذی الحجہ دین اسلام کی نظر میں بہت زیادہ فضائل کی حامل تاریخ ہے۔
مولانا موصوف نے اپنے بیان میں کہا: اسلام نے ہمیشہ سچ بولنے کا حکم دیا ہے اور جیت ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ مباہلہ کے روز سچائی کی جیت ہوئی۔ جھوٹ کسی بھی میدان میں دیرپا نہیں ہوتا، جب بھی سچ کے مقابلہ پر آئے گا وہ منھ کی کھائے گا۔
مولانا نے مباہلہ والی آیت کی تفسیر کرتے ہوئے بیان دیا: خدا نے رسول کو جس طرح مردوں کے لانے کا حکم دیا تھا اسی طرح نفسوں اور عورتوں کے لانے کا حکم دیا تھا لیکن حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نفسوں کی جگہ صرف مولا علی علیہ السلام کو لے گئے اور عورتوں کی جگہ صرف جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو لے گئے جس کا صاف صاف مطلب یہ ہوا کہ حضور کا نفس علی کے سوا کوئی نہیں اور عورتوں میں جناب فاطمہ کے سوا کوئی اور عورت ایسی نہیں دکھائی دی جو مباہلہ کے شایان شان ہو۔
موصوف نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ پیغمبراکرم مباہلہ میں ایسے افراد کو لیکر گئے تھے جن کے کردار پر ذرہ برابر بھی دھبہ نہیں تھا یہی تو وجہ تھی کہ عیسائیوں کے بزرگ نے دور سے دیکھتے ہی کہہ دیا کہ ہم ان لوگوں سے مقابلہ نہیں کر سکتے کیونکہ یہ تو ایسی شخصیتیں ہیں کہ اگر پہاڑ کو اشارہ کردیں تو وہ اپنی جگہ چھوڑ دے۔
مولانا نے آخر میں دعا کی کہ پروردگار! ہمیں انہی سچوں کے ساتھ محشور فرمانا جن کے ایک ہلکے سے اشارہ پر پہاڑ اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں۔